گھاس کے داغ دور کرنا 

مٹی کا تیل روئی سے لگا کر داغ صاف کر لیں اسپرٹ سے بھی گھاس کا دھبہ اتر جاتا ہے۔ بعد میں سرف اور گرم پانی سے دھوئیں۔


خون کا داغ دور کرنا

 خون کے داغ کپڑے پر برے لگتے ہیں۔ تازہ پانی اور صابن سے داغ دھو لیں تو جلدی اتر جائے گا۔ پرانے داغ پر آپ ایمونیا کا محلول لگائیں اور بعد میں نمک سے رگڑیں۔ رنگین کپڑوں پر نشاستہ گول کر لگا دیں۔  خشک ہونے پر رگڑ کر دو لیں۔


عطر کا داغ دور کرنا 

عطر کے داغ کپڑوں پر نمایاں نظر آتے ہیں۔ آپ دھبوں پر تھوڑی سی ٹاٹری چھرک دیں۔خوب ملیں اور نیم گرم پانی سے دھولیں۔ پٹرول سے بھی رنگین دھبے دور ہوجاتے ہیں مگر بات میں انہیں دھوپ میں ڈالنا پڑتا ہے ورنہ خوشبو کی بجائے کپڑوں سے پٹرول کی بو آتی ہے پٹرول کو روئی کی پھریری پر لگا کر داغ کو ترک کردیں۔ پھر صاف کپڑا لے کر دھبہ کو رگڑ رگڑ کر ختم کر لیں ۔ 


پان کا دھبہ دور کرنا 

کتھے اور چونے کے داغ مشکل سے اترتے ہیں۔ صابن سے کپڑا دھو لیں اور پھر تیز گرم دودھ ایک پیالی میں ڈال کر داغ والا حصہ بھگو دیں۔ دس منٹ بعد رگڑ کر دھوئیں۔ کچھ عورتیں پیاز کدوکش کرکے دھبہ پر رگڑتی ہیں۔ دھبہ ہلکا ہو جاتا ہے۔ تازہ دھبہ جلدی اترتا ہے کچا امرود رگڑ رگڑ کر ملنے سے داغ ختم ہو سکتے ہیں۔


کھٹملوں کا خاتمہ

 چارپائیوں پر سرخ مرچ پسی ہوئی چھڑکیں اور دو چار روز تک دھوپ میں رکھیں۔ کھٹمل مر جائیں گے اور پھر کبھی دوبارہ نہیں آئیں گے ۔


کھٹمل سے بچاؤ 

چارپائی دھوپ میں رکھیں ابلتا ہوا پانی ڈالیں۔

 ڈی۔ڈی ٹی کا پاؤڈر پانی میں ملا کر چارپائی کے پایوں میں ڈالیں ۔

سرخ مرچیں پانی میں ملا کر پایوں میں ڈالیں۔

 اجوائن پیس کر تیز گرم پانی میں ملا کر چارپائی پر چھڑکیں ۔

 چاروں پایوں کی خالی جگہ میں پودینے کی شاخیں ٹھونس دیں۔

 نیم کے پتے چارپائی پر بچائیں اور نیم کا پانی ڈالیں۔


مکھیاں دور کرنا 

 فینائل کی بو سے بھی مکھیاں بھاگتی ہیں۔ فینائل پانی میں ملا کر کمرے میں کپڑے سے فرش صاف کریں۔ کیڑے مکوڑے اور مکھیاں نہیں آئیں گی۔


فرنیچر کو دیمک سے بچانا 

فرنیچر کو دیمک سے محفوظ رکھنے کے لئے کمرے کو اچھی طرح بند کر کے گندھک جلائیں اور اس کا دھواں دیں۔ وہاں جس قدر کیڑے ہوں گے وہ فورا ختم ہو جائیں گے اس کے علاوہ وہاں مچھر اور مکھی بھی باقی نہ رہیں گی۔


دیمک سے بچاؤ کے لئے تدابیر 

مٹی کے تیل میں نیم کی نمولی پیس کر ملائیں اور یہ تیل فرنیچر یا الماری پر لگائیں 

مٹی کا تیل بھی لگانے سے دیمک مر جاتی ہے

 تارپین کا تیل لگائیں جلد فائدہ ہوگا

 الماری میں دیمک ہے تو ایک کونے میں تھوڑا سا اصلی گھی رکھ دیں ۔گھی کی خوشبو سے چیونٹیاں آکر دیمک کھا جائیں گے ۔ 

ہفتہ میں ایک بار اس پر ضرور کریں تاکہ دیمک پھیل نہ سکے آج کل دیمک سے بچاؤ کے لئے مکان بناتے وقت ہی دوائیاں ٹیکے کی طرح زمین میں ڈالی جاتی ہیں اس سے مکان میں دیمک نہیں لگتی ہیں ہینگ کی بو سے دیمک بھاگ جاتی ہے


چھتری کے دھبے دور کرنا 

ایک گلاس پانی میں ایک بڑا چمچہ نوشادر ملا دیں اور کپڑے دھونے والے برش پر یہ محلول لگا کر چھتری صاف کریں سارے دھبے دور ہو جائیں گے۔ سرف کے پانی سے دھونے کے بعد بھی دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔


چیونٹیوں سے نجات کے لئے 

گھر میں چیونٹیوں سے بچاؤ کے لیے گھر کے دروازے کے کونے میں آدھی چھلکا اتری پیاز رکھ دیں۔ چیونٹیاں گھر میں نہیں آئیں گی۔


چیونگم کے داغ 

چیونگم کپڑے پر چپک جائے تو بڑی مشکل سے اترتی ہے بچوں کو منع کریں چیونگم کپڑوں پر نہ چپکائیں۔ بھری ذرا گرم کرکے چیونگم اتار لیں۔ پھر اسپرٹ میں  بھگو دیں۔ اس کے بعد صابن سے دھو لیں۔


جلنے کی داغ

 بچوں کی یونیفارم سفید ہوتی ہے صبح سویرے استری کرتے وقت بعض دفعہ استری کرتے ہوئے جلنے کا داغ یونیفارم پر رہ جاتا ہے۔ آپ تھوڑی دیر کے لئے اس دھبہ پر لیموں کا رس اور نمک لگا کر رکھ دیں۔ دھوپ میں پھیلائیں تو بہتر ہے پھر سرف سے دھولیں۔

 رنگین کپڑے پر داغ پڑ جائے تو آپ کارن فلوریا نشاستہ میں پانی ملا کر پتلا کریں۔ کپڑے پر لگا کر سوکھنے دیں۔ اس کے بعد دھولیں۔ 

رنگین کپڑوں پر لیموں لگائے تو رنگ کٹ جائے گا۔


مختلف رنگوں کے داغ

 بازار سے رنگ کاٹ کہہ کر سفوف خرید لیں۔ عام پنساریوں کے ہاں ملتا ہے اسے بہت احتیاط سے لیبل لگا کر شیشی میں بچوں سے محفوظ رکھیں۔ رنگ کاٹ سے مختلف رنگوں کے داغ اتر جاتے ہیں بلکہ عام کپڑوں پر دھبے پڑ جائیں تو اس سے دھونے سے ختم ہوتے ہیں


چائے کا داغ

 آج کل گھروں میں قالین بچھے ہوتے ہیں۔ چائے دانی الٹ جائے تو مشکل ہوتی ہے۔ چائے پر فورا پسا ہوا نمک لا کر چھڑک دیں۔ خشک ہونے پر برش سے صاف کریں۔ جائے کا دھبہ غائب ہو جائے گا۔ اسی طرح بستر پر ریشمی چادر پر چائے گر جائے تو نمک چھڑک دیں۔

 دودھ والی چائے ہو تو تب بھی پہلے نمک ڈال دیں۔ پھر تیز گرم پانی میں سرف ڈال کر کپڑے دھولیں۔ اسپرٹ سے بھی دھبے صاف ہو جاتے ہیں۔ پانی میں سہاگہ ملا کر بھی دھو سکتی ہیں۔ کافی کے داغ گہرے ہو تو پٹرول سے صاف کر لیں۔ ہائیڈروجن پر اوکسائیڈ سے بھی چائے اور کافی کے دھبے مٹ جاتے ہیں مگر کپڑے کا رنگ مدھم پڑ جاتا ہے


چمڑے کی چیزوں کے دھبے دور کرنا

 چمڑے کی چیزوں پر داغ پڑ جائیں تو ہلکا سا تیل کپڑے پر لگا کر صاف کریں۔ پھر اچھی قسم کی موم لے کر چمڑے پر رگڑیں۔ سارے داغ دور ہوں گے۔


آگ سے جلنے اور تیزاب سے جھلسنے والے داغ 

آگ سے جلنے کے بعد داغ پڑجاتا ہے۔ اس کے لیے ایک دیسی نسخہ ہے۔ ایک پاؤ سرسوں کا تیل لیں اور آدھ پاؤ گڑ لےکر ذرا کوٹ لیں۔ تیل میں گڑ ملا کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔ گڑ جل کر  سیاہ کوئلہ بن جائے تو اتار لیں۔ گڑ نکال کر پھینک دیں۔ تیل کسی بوتل میں محفوظ کرلیں۔ رات کو سوتے وقت تیل داغ پر لگائیں صبح دھو لیں۔ ایک ماہ کے استعمال کے بعد داغ کم ہوں گے۔

 پھول کتھا پنساریوں کے ہاں مل جاتا ہے۔ اس سے داغ مٹ جاتے ہیں۔ خصوصاً بچوں کے لئے یہ نسخہ بہت اچھا اور آزمودہ ہے


پیالیوں کے داغ دور کرنے کے لیے 

نمک اور سوڈا ملا کر کپڑے سے پیالوں پر لگا دیں۔ ذرا سا پانی ملائیں تاکہ پیالوں پر اچھی طرح لگ سکے۔ نائلون کے برش پر وم لگا کر خوب رگڑیں داغ دھبے دور ہو جائیں گے۔


چکنائی کے داغ دور کرنا 

گرم کپڑوں پر اکثر چکنائی کے داغ لگ جاتے ہیں چکنائی کے داغ پر تھوڑا دہی لگا دیں اور پھر صاف کر لیں۔ دھبے صاف ہو جائیں گے۔


مخمل کے داغ 

پوٹین کپڑے پر لگ جائے تو آپ کلوروفارم سے صاف کریں۔ تھوڑی دیر خوب رگڑیں۔ تارپین کے تیل سے پوٹین کے داغ دور ہوتے ہیں۔

تارپین کا تیل کپڑے سے داغ پر لگائیں اور رگڑیں۔پھر صابن سے دھو لیں۔ مٹی کا تیل رنگ روغن پوٹین کے داغ دور کر دیتا ہے ہاتھ پر رنگ لگ جائے تو مٹی کے تیل سے صاف کریں۔ صابن سے دھو کر سرسوں کا تیل  لگا لیں۔

 

پھپھوندی کے داغ

ٹماٹر کے رس میں نمک ملا کر داغ پر لیپ کر دیں۔ دھوپ میں دو گھنٹہ رہنے دیں۔ پھر سرف اور پانی سے خوب دھو لیں۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی