👈 فـــــــلاح کـــــــی آواز 👉



مؤذن نے اللہ اکبر کہا ۔ بابا جی نےپکوڑوں کی کڑاہی کے نیچے شورمچاتے چولہے کو بند کیا ۔ اور بولے

دوستو ! تھوڑا سا انتظار کر لو ، بلاوا آگیا ہے ۔ حاضری لگوا کے آتا ہوں

میں ذاتی طور انکی سیدھی سادھی باتوں سے بہت متاثر ہوا۔ میں سوچ رہا تھا کہ اب ہمیں بھی نماز کی دعوت ملے گی ۔ مگر بابا جی نے کسی سے کچھ نہیں کہا ۔ دو تین گاہک شاید جلدی میں تھے ، بڑبڑاتے چلے گئے ۔

" آپ کے دو تین گاہک چلے گئے ہیں"

میں نے بابا جی کے آتے ہی انہیں کہا ؟؟ انہوں نے سنی ان سنی کر دی ۔

" رزق حلال کی کوشش بھی عبادت ہے ، آپ گاہک فارغ کر کے بھی نماز پڑھ سکتے تھے"

بابا جی مسکراتے ہوئے بولے ۔میرے مالک نے کتنی محبت سےفلاح کی طرف بلایا ۔ میں رزق کی کمی کی غرض سے رک کر فلاح کا موقع نہیں گنوانا چاہتا تھا ۔ رزق تو ملتا رہا ہے ملتا رہے گا - بیٹا کبھی اسکی آواز پر لپک کر تو دیکھو ، ساری لذتیں ایک طرف ، یہ لذت ایک طرف "

رزق تو ہر دروازے پر اپنے وقت کے مطابق پہنچ جاتا ہے ۔ مگر فلاح کی آواز کسی کسی دل پہ دستک دیتی ہے ۔ کئی کان اسے قریب سے بھی نہیں سن پاتے ۔ دعا کرو اللہ وہ دل دے دے ، جس پر یہ آواز دستک دے ۔ یہ اللہ کی محبت کی آواز ہے بیٹا ۔"

میں اپنا دل ٹٹول رہا تھا ۔ آواز تو میں نے بھی سنی تھی اوروں نے بھی ۔ مگر دل پہ دستک نہیں ہوئی ۔ الله پاک ہمارے دل میں بھی ایسی کیفیت پیدا فرمادےجو فلاح کی صدا پر فورًا لبیک کہے!!!!


آمین یا رب العالمین۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی