موسم گرما اور عجیب چٹکلہ
موسم گرما کی آمد سے قبل ہی ملکی و غیر ملکی تجار ٹھنڈے ذا ئقہ دار اور لذیذمشروباتکی فروخت شروع کر دیتے ہیں ہر اخبار اور رسالہ مشروبات کے اشتہار سے بھراہوتا ہے۔تجربات سے یہ بات واضح ہوئی ہے جتنی گرمی بڑھتی ہے ان مشروبات کی مانگ بڑھتی چلیجاتی ہے لیکن پیاس پھر بھی نہیں بجھتی بلکہ مزید لگتی ہے حتی کہ اس کشمکش میں موسم گرماخیر باد کہہ جاتا ہے پھر نیا موسم اور نئ بہاریں۔ ایک صاحب میسور (انڈیا) سے ایک شربتبنا ہوا لاۓ جو ٹھنڈک اور فرحت میں واقعی مفید پایا پھر خود ہی کہنے لگے کہ میں اسشربت کے فارمولے کی کوشش میں ہوں اگر مل جائے تو خود ہی پاکستان میں بنا لیا جائے۔اس قصہ کے تقریبا دو سال بعد موصوف تشریف لائے باتوں باتوں میں جب اسی شربت کاقصہ پارینہ شروع ہوا تو فرمانے لگے کہ وہ فارمولا میں نے پا لیا ہے اور بالکل آسان اورلاجواب ہے اور جیب سے ایک ڈائری نکال کر مجھے وہ نسخہ لکھوا دیا۔ محترمقارین میںاب اگر اس نسخے کو سینے میں لے کر رخصت دنیا ہو جاؤں تو شاید نقصان عظیم ہو گا کیونکہآپ جیسے مخلص قارئین سے ہی سے مخفی رہ جائے گا۔ املی کھٹی ایک کلو۔ آلو بخارہ خشکایک کلو۔ دونوں ۸ کلو پانی میں خوب ابال لیں پھر اس کو دو دن تک رکھیں اس کے بعدچھان کر پانی لے لیں اور باقی پھوگ پھینک دیں اس پانی میں 3 کلو چینی ڈال کر آگ پردھیمی آنچ پر پکائیں اور شربت تیار ہے۔ عام شرت کی طرح استعمال کریں۔ فوائدمیںلاجواب ہے۔ لیکن طب قدیم ان دو اجزاء کو مندرجہ ذیل طریقے سے استعمال کر کے اسسے کہیں زیادہ فائدہ حاصل کرتی ہے۔ املی ۲۰ گرام ۔ آلو بخارہ خشک ۲۰ گرام رات کو ایکپاو تیز گرم پانی میں بھگو دیں صبح مل چھان کر پی لیں۔ یہ ایک دن کی خوراک ہے۔ یہ نسخہمندرجہ ذیل امراض کے لیے صدیوں سے آزمودہ ہے۔ يرقان پرانے سے پرانا ہو اسنسخہ کے مسلسل استعمال سے درست ہو جاتا ہے۔
 جگر کی ورم جگر کی کمزوری کے لیے اکسیر ہے۔ 
خون کی کمی اور بدن کے درم کے لیے۔
 مثانے کی گرمی اور حدت کے لیے۔
 دل کی تیز دھڑکن اور گرمی کی وجہ سے دل ڈوبنا۔
و پیاس کی زیادتی اور منہ کی خشکی کے لیے۔
و آنکھوں کی جلن دماغ کی خشکی اور بے خوابی کے لیے۔
الغرض گرمی اور خشکی کے جتنے بھی امراض ہیں ان سب میں یہ نسخہ مستقل استعالکیا جاتا ہے اور بہت زیادہ مفید بھی ہے۔ قارئین کرام اس کو استعمال کریں اور بندہ کودعائے خیر سے یاد کریں۔ .

1 تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی